اگر آپ جلد غصہ نہیں کرتے، جذباتی فیصلے نہیں کرتے ہیں سخت ترین اور مشکل حالات میں بھی پر سکون رہ کر فیصلے کرتے ہیں تو یہ اس بات کی نشانی ہے کہ آپ ایک میچور انسان ہیں- لیکن اگر کسی انسان کے اندر کم عمری ہی میں یہ تمام خصوصیات ہوں تو اس انسان کو اکثر اس کے دوست احباب بوڑھی روح قرار دیتے ہیں ۔
بوڑھی روح کے حامل ہونے کی علامات
عام طور پر بوڑھی روح سے قطعی مراد یہ نہیں ہے کہ آپ کے جوان جسم میں کسی بوڑھے شخص کی روح منتقل ہو گئی ہے بلکہ ایسا کچھ خصوصیات کی بنا پر کہا جاتا ہے جن افراد میں یہ خصوصیات موجود ہوتی ہیں وہ فرد دوسروں کے مقابلے میں بوڑھی روح قرار پاتا ہے-
مادی اشیا کی اہمیت کم ہو جاتی ہے
عام طور پر انسان کی یہی خواہش ہوتی ہے کہ اس کے پاس دولت، بہترین لباس، مہنگی گاڑی ہو مگر ایک عمر کے بعد ان چیزوں کی اہمیت کم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔ لیکن اگر آپ میچور اور ایسی روح کے حامل ہیں جس نے آپ کے مزاج کو میچور کر دیا ہے تو پھر آپ کے نزدیک ان اشیا کی اہمیت کم ہو جاتی ہے-
زیادہ لوگوں سے ملنے سے پرہیز کریں گے
بوڑھی روح کے حامل افراد بہت حساس مزاج کے ہوتے ہیں اور یہ لوگوں پر جلد اعتبار نہیں کرتے ہیں- یہی وجہ ہے کہ ان کے حلقہ احباب میں محدود افراد ہوتے ہیں جن پر رہ اعتبار کر سکتے ہیں اور ان سے دل کا حال کہہ سکتے ہیں-
ہمدرد فطرت کے حامل ہوتے ہیں
دیگر نوجوانوں کی نسبت ایسے افراد بہت ہمدرد فطرت کے حامل ہوتے ہیں۔ یہ لوگ دوسروں کی تکلیف پر فوراً ہمدردی کا ہاتھ بڑھاتے ہیں اور دوسروں کی مدد کے لیے تیار ہو جاتے ہیں ایسے افراد خود کو تکلیف دے کر دوسرے کی مدد کے لیے تیار ہو جاتے ہیں-
ہر کام سوچ بچار کر کرتے ہیں
یہ لوگ فوری فیصلے نہیں کرتے ہیں بلکہ کسی بھی حوالے سے فیصلہ کرنے سے قبل اچھی طرح سوچ بچار کرتے ہیں اور اس کے بعد ہر ہر پہلو پر غور کر کے فیصلے کرتے ہیں- ایسے افراد اگرچہ کم عمر ہوتے ہیں مگر اسکے باوجود کسی بھی حوالے سے کوئی فیصلہ کرنے سے قبل اس کے تمام نتائج پر غور کرتے ہیں-
جوانی میں بوڑھی روح کے ہونے کی وجوہات
جس طرح ہر عمر کے کچھ تقاضے ہوتے ہیں اسی طرح جوانی میں جذباتی ہونا ایک فطری بات ہے- لیکن جوانی میں انسان کا بوڑھی روح جیسا ہونا درحقیقت کچھ مسائل کے سبب ہو سکتا ہے جس کی وجوہات کے سبب انسان غیر فطری انداز میں ردعمل ظاہر کرنے لگتا ہے-انسان کی اس طبیعت کے جو اہم اسباب ہو سکتے ہیں وہ کچھ اس طرح سے ہوتے ہیں-
حساسیت
بعض افراد بہت زيادہ حساس ہوتے ہیں ان افراد کو سب کی چھوٹی سے چھوٹی بات بھی متاثر کرتی ہے جس کی وجہ سے وہ بہت خاموش فطرت ، تنہائي پسند اور سنجیدہ ہوجاتے ہیں-
بچپن کے حادثات
اکثر افراد میں بچپن کے مختلف حادثات کا خوف اس کے لاشعور میں بیٹھ جاتا ہے بو کہ بڑے ہونے پر زيادہ واضح طور پر سامنے آجاتا ہے- جس کی وجہ سے انسان سنجیدہ ہو جاتا ہے اور اس کے اوپر بچپن تو آتا ہے مگر جوانی آنے کے بجائے ہی بڑھاپا اس پر طاری ہو جاتا ہے-
آخری بات!
جوانی میں بڑھاپا طاری ہو جانا کوئی بہت اچھی علامت نہیں ہے اس کی وجہ سے انسان حساسیت کے سبب بہت مسائل کا شکار ہو جاتا ہے- اس وجہ سے وقت سے قبل سنجیدگی کوئي اچھی بات نہیں ہے انسان کو ہر عمر میں اپنی عمر کے حساب سے ہی جینا چاہیے-