Skip to content

مسجد نبوی ﷺ میں آب زمزم اس طرح پیش کیا جاتا ہے

آب زمزم مسلمانوں کے نزدیک سب سے زیادہ با برکت پانی شمار ہوتا ہے۔ مسجد نبوی میں یہ پانی سینی ٹائزڈ کُولروں میں پیش کیا جاتا ہے۔

عربوں نے قدیم زمانے سے ہی زمزم کو خصوصی توجہ دی۔ یہ پانی نسل در نسل معتمرین اور بیت اللہ کے زائرین کو پیش کیا جاتا رہا۔ سعودی عرب کے قیام کے بعد اس کے بانی شاہ عبدالعزیز آل سعود کے دور سے لے کر موجودہ خادم حرمین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کے دور تک مملکت حجاج ، معتمرین اور مسجد نبوی ﷺ کے زائرین کی خدمت کے سلسلے میں کوشاں رہتی ہے اور ان کے لیے آب زمزم بھی پیش کرتی ہے۔

آب زمزم پیش کرنے والے ادارے کو “سقیا زمزم” کا نام دیا گیا ہے۔ اس کی انتظامیہ مسجد نبوی ﷺ میں نمازیوں اور زائرین کو 24 گھنٹے آب زمزم کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے مصروف عمل رہتی ہے۔ سقیا کی انتظامیہ مضبوط کولروں اور ایک بار استعمال میں آنے والے پیکٹوں کے ذریعے آب زمزم پیش کرتی ہے۔ اسی طرح کمر پر معلق کیے جانے والے کُولروں اور ٹھنڈے پانی کے لیے فواروں کا بھی استعمال کیا جاتا ہے۔

اس عمل کی نگرانی خصوصی تربیت کے حامل افراد کرتے ہیں۔ سقیا کی انتظامیہ روزانہ آب زمزم کے 30 ہزار سے زیادہ پَیک تقیسم کرتی ہے۔ زمین پر نصب کولروں کی تعداد 8 ہزار ہے۔ مسجد نبوی ﷺ کے صحنوں میں پانی کے 1200 فوارے دستیاب ہیں جہاں چوبیس گھنٹے آب زمزم کی فراہمی جاری رہتی ہے۔

خیال رہے دنیا بھر میں کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے تیزی سے پھیلاؤ کے سبب حرمین سمیت پورے سعودی عرب میں نئی پابندیوں کے نفاذ کا اعلان کیا گیا ہے۔ خبر رساں ایجنسی کے مطابق سعودی عرب میں کرونا کی وبا کے حوالے سے چہرے پر ماسک لگانے سمیت متعدد حفاظتی اقدامات کو دوبارہ سے لازمی قرار دے دیا گیا ہے۔

%d bloggers like this: